Mchoudhary

Add To collaction

ظُلمة أَوَّل اللَّيل 👣 بقلم ملیحہ چودھری

باب8

..............

"مسٹر اسکو ثابت کرنے کا میرے پاس ثبوت بھی ہے ...

"دیکھنا چاہو گے ؟ 

ایک دم سب خوف زدہ نظر آنے لگے تھے....

"کیا ہوا سبکے چہرے کا رنگ کیوں فک پڑ گیا ہے... بھئی آپ سبکی سائنس تو انکے وجود کی مناہی کرتی ہے نا پھر یہ چہرے پر ڈر کیوں ؟

وُہ اُس لڑکے کے پاس آ کر اُسکے ماتھے سے پسینے کی بوندیں اپنی انگلی پر لیتی ہوئے اسکو دیکھ کر پوچھ رہی تھی اور اُسکے الفاظ میں کیے گئے طنز کو سبنے بخوبی محسوس کیا تھا.......

"چلے بسس چھوٹا سا ہی ایگزیمپل دکھاتی ہوں... ویسے تو وہ بھی اندر سے خوف زدہ تھی لیکن اُسنے اپنے خوف کو کمال مہارت سے چھپایا ہوا تھا....

"کارل کارل !! 
"تمہیں اپنی اینجل یاد ہے نا ؟ 

وُہ زور سے چلّائی پورے سیمینار ہول میں اُسکی آواز گونج رہی تھی اور وہ چاروں جانب اپنی نظروں کو دوڑائے کارل کو پُکار رہی تھی.....

"کارل کارل کارل ل ل ل.. !!

اس بار وہ پوری قوت سے چلّائی.....

ایک دم ہول کی لائٹیں خود بخود بند اور جلنے لگی سارے سٹوڈنٹ خوف سے خود میں سمٹے ....

وُہ ہولے سے مسکرائی......

Carl, will you help me a little?

کارل ، کیا آپ میری تھوڑی مدد کریں گے؟ 
شاہستہ لحظے میں مسکرا کر پوچھا گیا .......

دور ہواؤں میں اڑتے پوشیدہ وجود مسکرایا تھا....

"فائر آف پرنسز !! آپکے لیے کارل کی جان بھی حاضر ...

ایک دم سے پورے ہول میں کسی کی آواز گونجی تھی اور یہ آواز ایسا لگتا تھا جیسے کہیں بہت دور سے آ آرہی ہو .....

"انکو بتاؤ کہ جنّات ہوتے ہیں !! حکم دیا گیا...

"نہیں نہیں پرنسز !! پہلے یہ بتائے مجھے اسکے بدلے میں کیا ملے گا ؟ شیطان کی قوم اور کچھ سودا نا کریں ایسا کبھی ہو ہی نہیں سکتا .....

"جو آپ چاہے !! اُسنے گھبراتے دل کے ساتھ جواب دیا تھا.... اُسکے بعد ایک گہرا سکوت چھا گیا تھا..

"ٹھیک ہے ! بتائے مجھے کیا کرنا ہے؟ ایک بار پھر پھر خاموشی کے بعد آواز گونجی تھی.....

"کچھ ایسا کرو کہ ان لوگوں کو یقین ہو جائے کہ میرے رب نے ایک خلائی پوشیدہ مخلوق بنائی ہے...

اُسنے دھڑکتے دل کے ساتھ کہا تھا....

"ہممم ! سارے سٹوڈنٹ آواز کی طرف دیکھ رہے تھے چہرے سے ڈر عیاں تھا اُنکے .....

"یار اینجل یقین ہو گیا ر رہنے دو نا ....

یہ ایلا تھی جو گھبراتے ہوئے بولی....

"کچھ نہیں ہوگا ایلا گھبراؤ نہیں !!

تھوڑی دیر بعد اس ہول میں ایک طوفان کا روپ لیتے ہوئے ہوا چلی تھی اور آواز بہت خوفناک تھی اس ہوا کی اسمیں سے ہنستے ہوئے آواز کانوں کو پھاڑتے  ہوئے سنائی دے رہی تھی.....

کچھ سٹوڈنٹ تو بیہوشی کی حالت میں آ گئے تھے جبکہ کچھ خوف کی وجہ سے خودکو چھپانے کی کوشش میں تھے سر ریگی تو آنکھیں پھاڑے یہ سب ہوتا دیکھ رہے تھے.......

"کارل رہنے دیں ! حکم دیا گیا اور ہوا چلنی بند ہو گئی اور ایک گہرا سکوت اختیار کر گئی.......

"کہا تھا نا میں نے جنّات ہوتی ہے اور میرے رب کا فرمان کبھی جھوٹا نہیں ہوتا... 

وُہ کہتے ہوئے باہر کی طرف بڑھ گئی تھی بغیر پیچھے پلٹے .....

اسکو اپنے پیچھے تالیوں کی آواز سنائی دی تھی....

وُہ ہلکے سے مسکرائی تھی..... تھینک یو تھینک یو سو مچ کارل میری مدد کرنے کے لیے .....

وُہ دل ہی دل میں کارل کی شکر گزار تھی.....

لیکن وہ انجانے میں ہی سہی اپنے لیے بہت بڑی مشکل پیدا کر گئی تھی.......

.....................

"يا اللّٰہ خیر !! بی جان مستقل اپنے رب کے آگے سجدہ ریز تھی ... آج سیّد حویلی کے لیے بہت بڑا امتحان تھا جو رب کی طرف سے تھا......

بی جان ارم رحمان یعنی اپنے بیٹے کے کمرے میں بیٹھی ہوئے تھی.....

آج اُنکے بیٹے کی بہو ارم رحمان ایک بچے کو جنم دینے والی تھی ... اور بی جان گھبرا اس لیے رہی تھی کہ اگر بیٹی ہو گئی تو !! 

اس تو کے آگے پتہ نہیں کیا ہونے والا تھا....

....................💔💔💔💔

سیّد حویلی»» 

اُتر پردیش کے کلیان پوری نام کے گاؤں میں سیّد حویلی تھی جس میں سیّدوں کا ہمیشہ سے راج رہا تھا........

بڑے بڑے درختوں کے درمیان یہ حویلی بہت خوبصورت تھی ... بہت بڑا گیٹ جس میں تین چار گارڈ ہمیشہ کھڑے رہتے تھے، بڑا سا لان اسمیں بڑے بڑے خوبصورت درخت ... لاؤنج سے جڑا ایک بہت بڑا سا کمرا جس میں ہمیشہ پنچایت کسی نا کسی وجہ سے روز لگی رہتی تھی.......

وزیر سید  اس گاؤں کے سر برہ تھے جو کرتے وہ سبکے فیصلے وُہ ہی کرتے تھے...

اُنکے دو بیٹے تھے اکبر اور رحمان .. اُنہونے اپنے ہی خاندان میں سے اپنے بیٹوں کی شادی کی تھی.. اکبر کی شادی خالہ زاد کے بیٹے کی لڑکی عمرانہ سے جبکہ رحمان کی شادی مامو زاد کی بیٹے کی لڑکی ارم سے .....

اکبر اور  عمرانہ کے اللّٰہ نے ایک بیٹا دیا جسکا نام شمع اکبر تھا جبکہ آج ایک بیٹی نے اس حویلی میں جنم لیا تھا جسکے آنے سے جہاں سب خوش تھے تو وہیں پریشان بھی تھے......

خوشی اس بات کی تھی کہ آج کئی پیڑھی کے بعد اس حویلی کو اللّٰہ تعالیٰ نے اپنی رحمت سے نوازہ تھا جبکہ پریشانی اس بات کی تھی کہ حویلی میں بیٹی پیدا ہونے کی وجہ سے کالے کالے بادلوں نے حویلی پر اپنا پہرا دینا شروع کر دیا تھا........

شیطان کا بادشاہ کارل مسکرایا تھا آج وہ اپنے وعدے کے مطابق پھر سے حویلی میں سایا بن کر اُس بچی کے وجود سے جُڑ گیا تھا......

کیا کبھی کارل اُس بچی کو چھوڑ دیگا ؟ 
کیا ہوگا سیّد حویلی کی شہزادی کے ساتھ؟

.........................….....   

Assalamualaikum kaise hai aap sab ? 
Ummid hai khair se hogey.....
Zulmatul awwal layeel 
Epi 8 published ho chuka hai ab aap read kr skte hai....
Silent reader se drkhuwast hai k aap novel read kr ke vote , reviews aur share jaroor kya krein......


   0
0 Comments